Saturday, November 27, 2021

خط اور درخواستیں

Applications خط اور درخواستیں ہرست مضامین * امتحان کی تیاری کے لیے چھوٹے بھاءی کو خط * اپنے دوست کو نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لیے خط * اپنے والد صاحب کو خط * تعلیم کی روشنی کے حوالے سے بھائی یا دوست کو خط * سادہ زندگی گزارنے کے حوالے سے دوست کو خط * پانی کی قلت سے متعلق کونسلر کو درخواست * بجلی کی قلت سے متعلق اخبار کے مدیر کو مراسلہ * صحت اور صفائی سے متعلق اخبار کے مدیر کو درخواست * حادثات کی زیادتی سے متعلق اخبار کے مدیر کو درخواست * پارک اور میدان کے لیے اخبار کے مدیر کو درخواست * فضائی آلودگی سے متعلق اخبار کے مدیر کو درخواست * اسکول کھولنے کے لیے اخبار کے مدیر کو درخواست __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- علاقے میں نیا اسکول کھولنے کے لئے اخبار کے مدیر کے نام درخواست کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ مدیر محترم وزنامہ جنگ کراچی اسلام وعلیکم! میں آپ کا روزنامہ باقاعدگی کے ساتھ پڑھتا ہوں۔ مجھے یہ دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ آپ نے اپنے اخبارکا ایک صفحہ عوامی شکوے ، شکایات اور مسائل کی اشاعت کے لئے وقف کردیا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل موثر انداز میں متعلقہ حکام تک پہنچ سکیں۔ لہذا میں آپ کے اخبار کی وساطت سے متعلقہ حکام کے علم مےں یہ بات لانا چاہتا ہوں کہ ہمارا علاقہ شہر سے کافی دور واقع ہے۔ جب سے حکومت نے اس علاقے کو گیس، بجلی اور پانی جیسی بنیادی ضروریاتِ زندگی فراہم کی ہیں، اس کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ یہاں کوئی ہائی اسکول نہیں ہے۔ اسلئے طلباءو طالبات کو دور دراز کے علاقوں میں اپنی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے جانا پڑتاہے۔ جس کی وجہ سے نہ صرف ان کو ٹرانسپورٹ کی پریشانی اٹھانا پڑتی ہے بلکہ آنے جانے میں ان کا قیمتی وقت بھی ضائع ہوتا ہے اور تھکن کی وجہ سے طلباءپوری طرح سے اپنی تعلیم پر بھی توجہ نہیں دے پاتے۔ اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ اس علاقے میں جلد از جلد اسکول کھولا جائے تاکہ اس علاقے کے بچے تمام پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کرکے یکسوئی کے ساتھ اپنی تعلیم پر توجہ دے سکیں۔ امید کرتا ہوں کہ آپ میری یہ عرضداشت حکامِ بالا تک پہنچانے کا ذریعہ بنےں گے اور متعلقہ حکام معاملے کی نزاکت کو محسوس کریں گے اور احساسِ ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے اس مسئلے کے جلد حل کے لئے موثر اقدامات کریں گے۔ فقط آپکی عنایتوں کا طالب ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- ٹریفک کا شعر، دھواں اور فضائی آلودگی سے متعلق اخبار کے مدیر کے نام درخواست کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ مدیر محترم روزنامہ جنگ کراچی اسلام وعلیکم! میں آپ کا روزنامہ باقاعدگی کے ساتھ پڑھتا ہوں۔ مجھے یہ دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ آپ نے اپنے اخبارکا ایک صفحہ عوامی شکوے ، شکایات اور مسائل کی اشاعت کے لئے وقف کردیا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل موثر انداز میں متعلقہ حکام تک پہنچ سکیں۔ لہذا میں آپ کے اخبار کی وساطت سے متعلقہ حکام کے علم میں یہ بات لانا چاہتا ہوں کہکراچی کی روز بروز آبادی بڑھتی ہی چلی جارہی ہے۔ اس ہی لحاظ سے مسلسل ٹریفک میں اضافہ ہورہا ہے۔ گنجان آباد اور بازاروں میں سڑکوں کی تعمیر کے وقت بڑھتی ہوئی آبادی کا خیال نہیں رکھا گیا۔ مزید یہ کہ ناجائز تجاویزات کی وجہ سے سڑکیں اور گلیاں تنگ ہوگئی ہےں۔ اس لئے ہروقت ٹریفک جام رہتا ہے۔ ڈرائیور حضرات ایک دوسرے سے آگے نکلنے، سواریاں زیادہ سے زیادہ اٹھانے کے لئے ہارن پر ہارن بجاتے ہیں اور گاڑےوں سے دھواں چھوڑتے رہتے ہےں۔ ان سے اتنا دھواں خارج ہوتا ہے کہ دم گھٹنے لگتا ہے۔ شوروغل کی وجہ سے انسانی سماعت بھی متاثر ہوتی ہے۔ لاقانونیت کا یہ عالم ہے کہ اسکول، مدرسہ، اسپتال اور مسجد کچھ نہیں دیکھتے اور ہارن کے شور کے ساتھ ٹیپ ریکارڈر کا شور بھی شامل کردیتے ہیں۔ اگر ٹریفک کا شور اور دھواں اسی طرح بڑھتا رہا تو لوگوں کی سماعت، انکے دل اور پھیپھڑے متاثر ہونگے اور کئی طرح کی نئی نئی بیماریاں جنم لیں گی اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ ابھی سے اس مسئلہ کا حل تلاش کرے۔ امید کرتا ہوں کہ آپ میری یہ عرضداشت حکامِ بالا تک پہنچانے کا ذریعہ بنےں گے اور متعلقہ حکام معاملے کی نزاکت کو محسوس کریں گے اور احساسِ ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے اس مسئلے کے جلد حل کے لئے موثر اقدامات کریں گے۔ فقط آپکی عنایتوں کا طالب ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- کھیل کود، پارک و میدان وغیرہ کے لئے اخبار کے مدیر کے نام درخواست کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ مدیر محترم روزنامہ جنگ کراچی اسلام وعلیکم! میں آپ کا روزنامہ باقاعدگی کے ساتھ پڑھتا ہوں۔ مجھے یہ دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ آپ نے اپنے اخبارکا ایک صفحہ عوامی شکوے ، شکایات اور مسائل کی اشاعت کے لئے وقف کردیا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل موثر انداز میں متعلقہ حکام تک پہنچ سکیں۔ لہذا میں آپ کے اخبار کی وساطت سے متعلقہ حکام کے علم مےں یہ بات لانا چاہتا ہوں کہ ہمارے علاقے میں بچوں کی لئے کوئی میدان یا پارک نہیں ہے جس کی وجہ سے بچوں کو کھیل کود کا موقع نہیں ملتا۔ مشہور مقولہ ہے کہ صحت مند جسم کے اند صحت مند دماغ ہوتا ہے۔ اس ہی لئے تعلیم کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیاں ضروری ہوتی ہیں۔ بچوں کے تندرست و توانا رہنے کے لئے ضروری ہے کہ کوئی ایسی جگہ ہو جہاں بچے آزادی کے ساتھ کھیل کود تفریح اور ورزش کرسکیں۔ ہمارے علاقے میں سرکاری زمین کا ایک بہت بڑا ٹکڑا ونچے نیچے ٹیلوں، گھاس پھوس اور جنگلی جھاڑیوں سے بھرا پڑا ہے۔ اگر اس میدان کو ہموار کرکے پارک بنادیا جائے تو علاقے کی فضا بھی بہتر ہوجائے گی اور چھوٹوں بڑوں سب کو تفریح کھیل کود اور ورزش کا موقع بھی فراہم ہوجائے گا۔ امید کرتا ہوں کہ آپ میری یہ عرضداشت حکامِ بالا تک پہنچانے کا ذریعہ بنیں گے اور متعلقہ حکام معاملے کی نزاکت کو محسوس کریں گے اور احساسِ ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے اس مسئلے کے جلد حل کے لئے موثر اقدامات کریں گے۔ فقط آپکی عنایتوں کا طالب ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- حادثات کی زیاد تی سے متعلق اخبار کے مدیر کے نام درخواست کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ مدیر محترم روزنامہ جنگ کراچی اسلام وعلیکم! میں آپ کا روزنامہ باقاعدگی کے ساتھ پڑھتا ہوں۔ مجھے یہ دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ آپ نے اپنے اخبارکا ایک صفحہ عوامی شکوے ، شکایات اور مسائل کی اشاعت کے لئے وقف کردیا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل موثر انداز میں متعلقہ حکام تک پہنچ سکےں۔ لہذا میں آپ کے اخبار کی وساطت سے متعلقہ حکام کے علم مےں یہ بات لانا چاہتا ہوں کہ کراچی میں روزانہ حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ اخبارات پڑھکر طبیعت پریشان ہوتی ہے اس کی روک تھام کے لئے کچھ نہ کچھ کرنا چاہئے۔ اگر حکام غیر قانونی تجاویزات ختم کرادیں، پارکنگ کے لئے مناسب جگہیں مقرر کریں، ہیوی ٹریفک کو صرف اور صرف رات کے وقت بازارون میں سامان لانے اور لے جانے کی اجازت ہو۔ دن میں انکا داخلہ ممنوع ہو۔ مصروف بازاروں اور سڑکوں پر کنٹرول کے لئے ٹریفک پولیس موجود رہے۔ بس وغیرہ اپنے مقررہ اسٹاب کے علاوہ کہیں نہ رکیں، ریس لگانے ، اوور ٹیک کرنے اور غلط پارکنگ کرنے والے ڈرائیوروں کو سخت اور موقع پر ہی سزا دی جائے اور عوام بھی ڈرائیوروں کو ٹیپ چلانے اور گاڑیاں بھگانے سے باز رکھیں تو کافی حد تک حادثات میں کمی ہوسکتی ہے۔ امید کرتا ہوں کہ آپ میری یہ عرضداشت حکامِ بالا تک پہنچانے کا ذریعہ بنےں گے اور متعلقہ حکام معاملے کی نزاکت کو محسوس کریں گے اور احساسِ ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے اس مسئلے کے جلد حل کے لئے موثر اقدامات کریں گے۔ فقط آپکی عنایتوں کا طالب ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- صحت و صفائی سے متعلق اخبار کے مدیر کے نام درخواست کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ مدیر محترم روزنامہ جنگ کراچی اسلام وعلیکم! میں آپ کا روزنامہ باقاعدگی کے ساتھ پڑھتا ہوں۔ مجھے یہ دیکھ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے کہ آپ نے اپنے اخبارکا ایک صفحہ عوامی شکوے ، شکایات اور مسائل کی اشاعت کے لئے وقف کردیا ہے تاکہ لوگوں کے مسائل موثر انداز میں متعلقہ حکام تک پہنچ سکیں۔ لہذا میں آپ کے اخبار کی وساطت سے متعلقہ حکام کے علم میں یہ بات لانا چاہتا ہوں کہ عرصہ دراز سے ہمارے علاقے میں صفائی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کر تقریباً ختم ہوگئیں ہیں۔ جگہ جگہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہیں۔ گٹر آئے دن بند رہتے ہیں۔ گندا پانی جگہ جگہ کھڑا ہے۔ بارش کے زمانے میں تو گندگی اور بدبو کی انتہا ہوجاتی ہے۔ گندگی اور گندے پانی کی وجہ سے مکھیوں، مچھروں اور زہریلے کیڑوں کی بھرمار ہے۔ علاقے کے لوگ بہت پریشان ہیں۔ خطرناک اور مہلک بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ کیونکہ صفائی اور پانی کے نکاس کی صورتِ حال انتہائی خراب ہے۔ ہم بار بار متعلقہ افسران کو درخواستیں دے چکے ہیں لیکن ابھی تک کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ امید کرتا ہوں کہ آپ میری یہ عرضداشت حکامِ بالا تک پہنچانے کا ذریعہ بنیں گے اور متعلقہ حکام معاملے کی نزاکت کو محسوس کریں گے اور احساسِ ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے اس مسئلے کے جلد حل کے لئے موثر اقدامات کریں گے۔ فقط آپکی عنایتوں کا طالب ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- بجلی کے قلت سے متعلق اخبار کے مدیر کے نام ایک مراسلہ کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ مدیر محترم روزنامہ جنگ کراچی اسلام وعلیکم! جناب میں آپ کے اخبار کی وساطت سے ایک اہم مسئلہ کی طرف محکمہ بجلی (k.e.s.c.) کی توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں بڑی مہربانی ہوگی۔ آپ میری یہ تحریر مراسلات کے کالم مےں اولین فرصت میں شائع فرمائیں۔ ہمارے علاقے میںبجلی کی آنکھ مچولی روزانہ کا معمول بن چکی ہے۔ کبھی کبھی تو بجلی گھنٹوں تک نہیں آتی ستم بالائے ستم یہ کہ اکثر بجلی عین رات کو اس وقت چلی جاتی ہے جب ہم امتحان کی تیاریوں میں مصروف ہوئے ہیں۔ ہمارا موڈ خراب جوجاتا ہے۔ حوصلے اور امنگ پر اوس پڑجاتی ہے اور پھر وہ پھر وہ پہلی سی گرمجوشی نہیں رہی۔ اس سے ہمارا وقت ضائع ہوتا ہے اور امتحان میں ہماری کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے۔ امید کرتا ہوں کہ متعلقہ حکام معاملے کی نزاکت کو محسوس کریں گے اور احساسِ ذمہ داری سے کام لیتے ہوئے بجلی کے انتظام کو جلد ازجلد درست کریں گے۔ فقط آپکی عنایتوں کا طالب ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- پانی کی قلت سے متعلق کونسلر کے نام درخواست کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ بلگرامی جناب کونسلر صاحب کراچی ۸۳ زون اسلام وعلیکم! نہایت ادب سے آپ کی توجہ اس امر کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں کہ ہمارے علاقے پانی کی شدید قلت ہے۔ گرمی اپنے عروج پر ہے اور ہمارے علاقے میں پانی کا یہ حال ہے کہ کئی دن تک پانی بالکل نہیں آتا اور اگر بھولے سے آبھی جائے تو اتنی قلیل مقدار میں کہ استعمال کے لئے ناکافی ہوتا ہے۔ جسکی وجہ سے ہمیں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گرمی روز بروز بڑھتی چلی جارہی ہے اور پانی کی قلت کا یہ حال ہے کہ کئی کئی دن بغیر نہائے گزر جاتے ہیں۔ تمام محلہ والوں کی جان عذاب میں پڑی ہوئی ہے۔ آپ کی خدمت میں گذارش ہے کہ متعلقہ حکام پر زور دیں تاکہ وہ ہمیں اس مشکل سے نجات دلائیں اور پانی کا انتظام بہتر کریں۔ شکریہ آپکی توجہ کا طالب ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- اپنے دوست کو خط لکھئے جس میں سادہ زندگی گزارنے کی اہمیت بیان کریں کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ میرے پیارے دوست، اسلام وعلیکم میرے عزیز یہ کیا تم ہر خط میں لکھتے ہو کہ فلاں نے کار خریدلی، فلاں دوست دوبئی چلا گیا ہے۔ فلاں شخص نے بنگلہ بنالیا ہے۔ فلاں رشتہ دار نے ٹی وی ڈش اور وی سی آر لے لیا ہے۔ فلاں یہ کررہا ہے اور فلاں وہ کررہا ہے۔ شاید تمہیں علم ہی نہیں بہترین زندگی گزارنے کا اصول یہ ہے کہ علمی اور دینی معاملات میں اپنے سے اونچے اور اعلی درجے والوں کی پیروی کرنا چاہئے اور دنیاوی معاملات میں ہمیشہ اپنی حیثیت سے کم والوں پر نظر رکھنا چاہئے اور اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ اس نے تمہیں لاکھوں سے بہتر بنایا۔ سادہ اور قناعت پسند زندگی ہی میں چین و سکون اور آرام ہے۔ انسان کی عزت مال و دولت ہی سے نہیں، اچھی سیرت و کردار سے بھی ہوتی ہے۔ انسان کو اپنی چادر دیکھ کر ہی پاوں پھیلانا چاہئے۔ ہمارے پیارے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضہ کی سادہ اور کامیاب ترین زندگیوں کے نمونے ہمارے سامنے ہیں۔ اسلام نے کبھی اچھے کھانے پینے، پہننے اوڑھنے اور رہنے سہنے کی مخالفت نہیں کی۔ ہاں سادگی اپنانے اور فضول خرچی نہ کرنے کی تلقین کی ہے۔ ہم نے نام و نمود اور سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے شادی بیاہ، تہواروں ، تقریبات اور دیگر فضول رسموں پر جو بے حدو حساب خرچ کرنا شروع کردیا ہے۔ یہ تباہی کا راستہ ہے ۔ اب تو عالم یہ ہوگیا ہے کہ مرنے والے کی ویڈیو فلم تک بنانے کا رواج چل نکلا ہے۔ اس کا سوئم اور چالیسواں اس طرح دھوم دھام سے کیا جاتا ہے کہ گویا خوشی کی تقریب کا اہتمام کیا ہو۔ بے عقل اور تقلید پسند لوگوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔ وہ وسائل نہ ہونے کے باوجود ادھار قرض لے کر سب کچھ کرتے ہیں۔ ان ہی حرکات کی وجہ سے معاشرے میں حلا ل و حرام اور جائز و ناجائز کا فرق مٹتا جارہا ہے۔ ہم مسلمان ہیں ہمیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضہ اور اپنے اسلاف کے طریقوں کو مشعلِ راہ بنانا چاہئے۔ سادہ زندگی گزارنے والے کبھی دوسروں کے محتاج نہیں ہوتے۔ ان کے بہترین کردار ، سیرت، غیرت اور خودداری کی وجہ سے اللہ بھی خوش ہوتا ہے اور لوگ بھی۔ فقط تمہارا دوست ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- اپنے دوست یا بھائی کے نام خط لکھئے جس میں تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالئے کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ میرے پیارے دوست، اسلام وعلیکم تمہارا خط ملا۔ پڑھ کر تعجب ہوا کہ تم تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کو دیکھ دیکھ کر تعلیم سے اکتانے لگے ہو اور اب تمہارا دل تعلیم حاصل کرنے مےں نہیں لگ رہا ہے۔ یہ کسی قسم کی مایوسی کی باتیں کرنے لگے ہو۔ تم تو ہمیشہ شاندار مستقبل اور عزم و ہمت کی باتیں کرتے تھے۔ کل ہی میں نے تمہاری کتاب میں ڈپٹی نذیر احمد کا خط دیکھا۔ کتنی عمدہ بات انہوں نے اپنے بیٹے کو لکھی ہے کہ رزق و نوکری تو انسان کو اپنے مقدر سے ملتی ہے۔ علم اس لئی حاصل کرو کہ تمہارے اندر علمیت، قابلیت اور لیاقت پیدا ہوتا ہے کہ ہم عصروں میں انفرادیت اور ممتاز حیثیت حاصل کرسکو۔ جہاں جاو لوگ عزت تعظم کریں اور تم ہی سب کی نگاہوں کا مرکز ہو۔ انسان کو اشرف المخلوقات ہونے کا شرف علم و آگہی کی بدولت حاصل ہے۔ دین و دنیا کی تمام تر ترقیاں اور بلندیاں علم ہی کے دم سے ہیں۔ اس لئے اسلام نی سب سے زیادہ زور دلم حاصل کرنے پر دیا ہے۔ علم کے سمندر مےں جتنے غوطے لگاو گے اتنے ہی نکھر کر اوپر آوگے۔ علم حاصل کرنے کے لئے مہد سے لحد تک کوئی وقت کی قید نہیں۔ ہاں عزم و ہمت اور مسلسل جدوجہد کامیابی و کامرانی کا زینہ ہے۔ تم بہت محنتی ہو۔ کاش! تم بھی اپنے اسلاف کی طرح کوئی ایسا علمی کارنامہ انجام دو کہ تمہارے علم و فضل سے قوم، ملک اور مذہب و ملت کو فائدہ پہنچے فقط تمہارا دوست ا - ب -ج -------------------------------------------------------------------------------- اپنے دوست کو نظریہ پاکستان کے تحفظ کے لئے خط لکھیں کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ پیارے دوست۔ اسلام وعلیکم! کافی عرصہ ہوگیا تمہاری جانب سے کوئی خیر خبر موصول نہیں ہوئی جس کی وجہ سے مجھے تمہارے بارے میں کافی تشویش لاحق ہی۔ امید ہے تم خیریت سے ہوگے۔ امید ہے تم خیریت سے ہوگے اور اس خط کے ملتے ہی میرے خیال کی تصدیق کے لئے اپنے بارے میں لکھو گے۔ ۳۲ مارچ قریب قریب ہے۔ میں نے سوچا تمہیں پیشگی مبارکباد دے دوں۔ اس بہانے تمہاری خیریت سے آگاہی بھی ہوجائے گی۔ اس دن کی اہمیت کا تمہیں بخوبی اندازہ ہی کہ اس دن مولوی فضل الحق نے قراردادِ پاکستان پیس کی جسے ابتدا میں قراردادِ لاہور کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ یہ مسلمانوں کا اتحاد تھا جس کی بدولت اس قرارداد کے مطابق ایک نظریاتی مملکت پاکستانوجود میں آئی۔ جسی ۶۵۹۱ءمیں اسلامی جمہوریہ پاکستان کا نام دیا گیا۔ نظریہ پاکستان مغربی مفکرین کے نظریات سے یکسر مختلف ہے جس میں رنگ و نسل اور علاقہ وزبان کو کوئی انفرادی حیثیت حاصل نہیں ہے۔یہ نظریہ اس لئے وجود میں آیا کہ مسلمان حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے ضابطہ حیات پر عمل پیرا ہوسکیں، باہم میل جول، رواداری، اخوت، آزاد· فکر اور اخلاق و کردار کے اعتبار سے مثالی حیثیت کے مالک بن سکیں۔ لیکن آج ہم علاقائی اور لسانی فسادات میں بری طرح گھرے ہوئے ہیں۔ اس طرح تو ہم کسی صورت بھی نظریہ پاکستان کے بنیادی مقاصد کے حصول میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ اس طرح ہم نظریہ پاکستان کے استحکام میں مسلسل خطرات پیدا کررہے ہیں۔ ہمارا تحفظ اور ہماری بقاءخطرے میں ہے۔ آو ہم عہد کریں کہ اس سال ۳۲ مارچ کو اتنے جوش و خروش کے ساتھ منائیں کہ ہمارے دلوں سے ہر قسم کے تعصبات دور ہوجائیں اور دلوں میں اخوت، مساوات اور ہمدردی اپنا گھر کرلے اور قومی اتحاد کی ایک مثال قائم کریں۔ یہی تو نظریہ پاکستان' کا نصب العین ہے۔' اپنے گھر والوں کو حسبِ مراتب میری جانب سے سلام دعا کہنا۔ ِفقط تمہارا دوست ا - ب -ج __________________ Re: Letters and Applications خط اور درخواستیں -------------------------------------------------------------------------------- امتحان کی تیاری کے لئے چھوٹے بھائی کو خط کمرہ امتحان کراچی ۵۱ مارچ ۰۰۰۲ئ پیارے بھائی، خوش رہو تین دن قبل تمہارا خط پاکر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ تم نے بتایا کہ ڈیڑھ مہینہ بعد تمہارے امتحان ہورہے ہیں اور یہ سن کرمجھے بہت خوشی ہوئی کہ تم امتحان کی تیاریوں میں مصروف ہو۔ میں تمہیںاپنے تجربات و مشاہدات کی روشنی میں چند ہدایات دے رہا ہوں اور ان پر عمل کرکے انشاءاللہ تم امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرسکتے ہو۔ مجھے امید ہے کہ تم میرے مشوروں پر عمل کرنے کی پوری کوشش کروگے۔ سب سے پہلے تو تم آج ہی اپنا روزمرہ کا ایک ٹائم ٹیبل بنالو اور اس میں نصاب کے تمام مضامین کے لئے وقت مقرر کردو کسی ایک مضمون کو بھی اپنی توجہ سے محروم نہ رکھو۔ یہ تمہارے لئے باعثِ نقصان ہوگا۔ اپنا مقررہ اوقات پر عملدرآمد کے لئے تمہیں صبح سویرے اٹھنا ہوگا فجر کی نماز کے بعد اور اسکول جانے کی تیاری تک کچھ نہ کچھ ضرور یاد کرلو۔ کوئی بھی عنوان یاد کرو اسے لکھ کر ضرور دیکھناچاہئے۔ نصاب کی کتابوں میں جو بھی مشکلات پیش آئیں ان کے لئے فوراً اساتذہ کرام سے تعاون حاصل کرنا چاہئے۔ شام کے وقت کھیل کود میں بھی ہصہ لینا چاہئے۔ اہم کاموں کے علاوہ دیگر کاموں میں وقت ضائع نہ کرو۔ زیادہ سے زیادہ وقت پڑھائی کرنے کی کوشش کرو۔ اور رات کو جلد سوجا�¶ تاکہ صبح کو جلدی اٹھ سکو۔ میں اور تمام گھر والے تمہاری کامیابی کی دعا کریں گے اور ہم انتظار کررہے ہیں کہ کب تم امتحان سے فارغ ہوکر گھر ٓآو گے۔ فقط تمہارا بڑا بھائی ا - ب -ج